September 20, 2025
47, 3rd floor, Handicraft Building , Main Abdullah Haroon Road, Saddar Karachi, Pakistan.
چینی نوجوان ملازمت کیوں چھوڑ رہے ہیں

چینی نوجوان ملازمت کیوں چھوڑ رہے ہیں

چین کے نوجوان اپنی ملازمت چھوڑ کر ’استعفی پارٹیاں منارہے ہیں

ویب اسٹوری رپورٹ : روبینہ یاسمین

نوجوان لیانگ نے چین کے صوبہ زی جیانگ میں اپنی بینکنگ کی نوکری سے استعفیٰ دیا ہے، اسی دن لیانگ کے دوستوں نے شادی کی روایتی رسومات کی طرح ایک پارٹی منعقد کی جس میں اسے گھنگھرو اور ڈھول پیٹ کر نوکری کو خیر آباد کہنے پر مبارکباد دی گئی

اس کے دوست، جنہوں نے اپنی اپنی نوکریوں سے استعفی دیا تھا، لیانگ کے سینے پر سرخ رنگ کے بینر کے نیچے ایک پھول چسپاں کیا جس پر لکھا تھا

! ہم نے کام مکمل کرلیا

ان کے ارد گرد لالٹینیں، بینرز اور’’دوہری خوشی‘‘ کے نشانات جوعام طور پر شادیوں کے دوران نظر آتے ہیں،موجود تھے جبکہ میزیں لزید کھانوں سے بھر جاتی ہیں۔

پارٹی میں آنے والوں کو ایک دعوت نامہ موصول ہوا جس میں لکھا تھا ’’امید ہے جب آپ اچھا کھاتے پیتے ہیں تو تلخی سے بچ جاتے ہیں‘‘۔

قابل رشک تنخواہ کے ساتھ مستحکم ملازمت چھوڑنے کا جشن منانا عجیب لگ سکتا ہے، خاص طور پر چین کے مایوس کن معاشی امکانات اور نوجوانوں میں بے روزگاری کی بلند شرح کے درمیان، جب اس طرح کے عہدوں کی فراہمی کم ہو

لیکن 27 سالہ لیانگ، جو ایک کیفے چلاتے ہوئے ایک تخلیق موادکار بن گیا ہے، نے کہا کہ

وہ مئی مہینے میں ملازمت چھوڑنے کے بعد سے زیادہ خوش رہنے لگا ہے

چینی نوجوان اپنی ملازمتیں کیوں چھوڑ رہے ہیں؟

اسی طرح کے حالات بہت سے دوسرے لوگوں نے آن لائن شیئر کیے ہیں “میں مشینی، کام میں پڑ گیاتھا

اس نے میری بہت زیادہ توانائی استعمال کی،” انہوں نے یہ بات امریکی نشریاتی ادارے کو بتائی

انہوں نے مزید کہا کہ وہ بینک کے شعبہ تعلقات عامہ میں گھٹن محسوس کرتے تھے کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ

وہ ایک تخلیقی آدمی ہیں “ایسی جاب میں آپ کے اختراعی(تخلیقی) خیالات کو مسترد کر دیا جائے گا اور بالآخر آپ کی نوکری ختم ہو جائیگی

کی وجوہات کی بنا پر Privacyسی این این نے رازداری

لیانگ کی شناخت تخلص کے ساتھ استعمال کی ہے

اس سال2023 میں چینی سوشل میڈیا پر استعفیٰ دینے والے نوجوانوں کے بارے میں

سیکڑوں پوسٹس مر کز نگاہ ہیں

کیونکہ یہ ملک آہستہ آہستہ اپنے کووِڈ 19 کے بعدبد ترین معاشی اور سماجی خرابیوں سے دوچار حالات اور تنہائی سے باہر نکل رہا ہے

اس رجحان میں حصہ لینے والے زیادہ تر لوگ 20 کی دہائی میں ہیں، کم اجرت سے لے کر برن آؤٹ تک چھوڑنے کی مختلف وجوہات بتاتے ہیں

چینی نوجوان اپنی ملازمتیں کیوں چھوڑ رہے ہیں؟

کے مطابق Maimai کےمساوی LinkedIn چین کے

جنوری سے اکتوبر 2022 تک مختلف شعبوں کے 1,554 ملازمین میں سے 28 فیصد نے اسی سال استعفیٰ دے دیا

ساتھ ہی ان لوگوں کی تعداد دوگنی ہوگئی جنہوں نے نوکری چھوڑنے کا ارادہ کیا تھا لیکن ابھی تک ایسا کیا نہیں

اسی طرح کی ایک تحریک، جسے عظیم استعفیٰ کا نام دیا گیا ہے، ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں شروع ہوئی تھی

جس میں دو سالوں میں تقریباً 50 ملین افراد نے اپنی ملازمتیں چھوڑ دیں

جب کہ یہ رجحان مغرب میں پھیل رہا ہے

ایسا لگتا ہے کہ چین میں اب یہ ایسے ہی رجحان کی شروعات ہو رہی ہے

ان نوجوانوں نے جنہوں نے صرف تھوڑا سا اطمینان حاصل کرنے کے لیے اپنی زندگی اکیڈمک طور پر ایک دوسرے کے خلاف مقابلہ کرنے اور کارپوریٹ کی سیڑھی پر چڑھنے میں صرف کی ہے، کام کی زیادتی کی وجہ سے ان میں مایوسی بہت زیادہ ہے

ماہرین کا کہنا ہے کہ شرح پیدائش اور افرادی قوت میں کمی، چینی نوجوانوں کی نسلوں کے لیے مستقبل کی ترقی میں پریشانی کا باعث ہے

یہ رجحان ملک میں بڑھتے ہوئے معاشی سر درد کو بھی بڑھا سکتا ہے

اسکول میں چوہوں کی دوڑ
چین میں بہت سے بچے چوہوں کی تعلیمی دوڑ کا آغاز چھوٹی عمر میں کرتے ہیں، کئی سالوں کے بعد اسکول کے بعد ٹیوشن اور ہائی پریشر کے امتحانات خوفناک ’’گاوکاو‘‘ کالج کے داخلے کے امتحان میں اختتام پذیر ہوتے ہیں

جس میں زیادہ تر طالب علموں کو صرف ایک گولی ملتی ہے۔ ’’میرے خیال میں مغرب کے لوگ، چین سے باہر کے لوگ نہیں سمجھتے کہ (وہاں) بچہ بننا کتنا مشکل ہے‘‘۔

نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے کیلوگ اسکول آف مینجمنٹ میں معاشیات کی پروفیسر نینسی کیان نے کہا ’’نوجوان بہت زیادہ مایوسی اور سخت محنت سے تھکن اور ناراضگی سے نبزدآزما ہورہے ہیں‘‘۔

بہت سے لوگ ایسے وقت میں پروان چڑھے جب معیشت پوری رفتار سے چل رہی تھی اور مستقبل امید افزا لگ رہا تھا

لیکن، ’’ون چائلڈ پالیسی‘‘ جس میں صرف حالیہ برسوں میں نرمی کی گئی تھی

کیونکہ حکام نے گرتی ہوئی شرح پیدائش کو ریورس کرنے کی کوشش کی تھی

انہیں کٹ تھروٹ سسٹم میں مقابلہ کرتے ہوئے والدین کی اعلیٰ توقعات سے نمٹنا پڑا ہے

چینی نوجوان ملازمتیں کیوں چھوڑ رہے ہیں؟

کیان نے کہا کہ انہیں بتایا گیا کہ جب وہ مالی طور پر کامیاب ہو جائیں گے تودی گئی قربانیاں سب کام آئیں گی

اس کے بجائے، انہیں بے مثال بے روزگاری کی شرحوں، سست معیشت اور بہت زیادہ کام کے کرنے کےکلچر کی وجہ سے تنخواہوں میں جمود کی حقیقتوں کا سامنا کرنا پڑا ہے

کیان نے کہا کہ ’’یہ انسانی اخلاقیات اور کام کی اخلاقیات کو مجروح کرتا ہے جو انہیں پوری زندگی سکھایا گیا ہے۔‘‘ وہ مکمل طور پر جل چکے ہیں‘‘۔’’

اور جب کہ پرانی نسلیں صرف اپنے انجام کو پورا کرنے پر توجہ مرکوز کرتی ہیں

زیادہ خوشحال دور میں پروان چڑھنے والے نوجوان معنی اور مقصد چاہتے ہیں، جو ان کی ملازمتیں زیادہ تر دینے میں ناکام رہتی ہیں۔

مارکیٹ میں مماثلت نہیں ہے

ماہرین کا کہنا ہے کہ مایوسی کا یہ احساس اس بات سے بھی بڑھتا ہے کہ لوگوں کی تعلیم کی سطح، ان کے ہنر اور دستیاب ملازمتوں کے درمیان مماثلت نہیں رکھتی

وزارت تعلیم کے مطابق، چین نے دنیا کا سب سے بڑا تعلیمی نظام بنایا ہے، جس میں صرف دس سالوں میں یونیورسٹیوں میں داخلہ تقریباً دوگنا ہو کر 2021 میں 57.8 فیصد ہو گیا ہے

تاہم، کولمبیا یونیورسٹی میں سماجیات کے پروفیسر یاؤ لو نے اپنی تحقیق کے دوران حیران کن ڈیٹا جمع کیا

ملازمین کا ایک بڑا حصہ اپنی ملازمتوں کے لیے حد سے زیادہ اہل ہے

یعنی ان کے عہدوں کے لیے اس مہارت اور علم کی ضرورت نہیں ہے

جو انھوں نے اسکول میں سیکھی تھی

انہوں نے کہا کہ “وہ ایسی ملازمتوں میں کام کر رہے ہیں جو نسبتاً مستحکم ہو سکتے ہیں

معقول حد تک اچھی ادائیگی کر سکتے ہیں

لیکن یہ وہ ملازمتیں ہیں جن کے لیے عام طور پر کالج کی ڈگری کی ضرورت نہیں ہوتی ہے‘‘۔

جیسا کہ مقامی ضلعی دفاتر اور فوڈ ڈیلیوری ڈرائیورز میں انتظامی کردار

پروفیسر یاؤ لو نے مزید کہا کہ اس عدم مطابقت کے سنگین سماجی نتائج ہیں

جن میں ملازمین کی اکثریت کی اپنی زندگیوں اور ملازمتوں سےغیر مطمئن محسوس کر رہے ہیں

چینی نوجوان ملازمتیں کیوں چھوڑ رہے ہیں؟

جنوبی شہر فوشان کا رہائشی ویرون مائی نے موسیقی میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی

لیکن وہ میوزک ٹیچر کے بطور ملازمت حاصل کرنے میں ناکام رہا

آخر کار انہوں نے بلیو کالر کام کا رخ کیا اور

ریستوران کا سرور بننے سے پہلے کار دھونے کی نوکری حاصل کرنے کی کوشش کی

گرمی میں کام کرنا اور “سختی سے سنکنار” صفائی کے مواد کے استعمال کی یاد تازہ کر تے ہوئے

بتایا کہ “اگر آپ دستانے پہنتے ہیں تب بھی یہ

آپ کے ہاتھوں کو چوٹ پہنچاتا ہے اور انہیں بدصورت بنا دیتا ہے

ایک ماہ تک وہاں کام کرنے کے بعد

مجھے دوسرے لوگوں کو اپنے ہاتھ دکھاتے ہوئے شرم محسوس ہوتی تھی

میں اپنے آپ کو موسیقی کا طالب علم کیسے کہہ سکتا ہوں؟

لیو نے کہا کہ طلب اور رسد کے درمیان “ساختی عدم توازن” تھا

انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم کی ڈگریوں کےحصول کے باوجود، چین کی معیشت کو

فی الحال اتنے زیادہ ہنر مند کارکنوں کی ضرورت نہیں ہے ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ

اقتصادی ڈھانچے کو تبدیل کرنے میں وقت لگتا ہے

کم کارکن؟

لیبر مارکیٹ میں مماثلت ایک طویل مدتی مسئلہ ہے

جو معیشت کے لیے اچھی خبر نہیں ہے کیونکہ اسے متعدد محاذوں پر رکاوٹوں کا سامنا ہے

برسوں سے، چین میں آبادیاتی بحران ہے

یعنی بوڑھے زیادہ، کم بچے اور کام کرنے کی عمر کے بالغوں کا سکڑتا ہوا گروپ

دریں اثنا، ملک کی بزرگ آبادی تیزی سے بوڑھی ہو رہی ہے

جس کے نتیجے میں پنشن فنڈنگ، صحت کی دیکھ بھال اور دیگر فلاحی خدمات کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے

اس پس منظر میں ’’سب سے زیادہ خراب صورت حال یہ ہے کہ

اگر مایوس نوجوان مستقل طور پر لیبر فورس سے باہر ہو جائیں

جس کا مطلب ہے کہ آنے والے سالوں میں بوڑھوں کی مدد کرنے کے لیے اور بھی کم کارکن ہوں گے،‘‘ کیان نے کہا

انہوں نے کہا کہ استعفیٰ کا رجحان شرح پیدائش کو متاثر کر سکتا ہے

لیکن یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ کس طرح؟

انہوں نے کہا کہ کام کے سخت اوقات سے آزاد ہونے والے نوجوان بالغوں کے پاس تعلقات پر توجہ مرکوز کرنے

اور خاندان شروع کرنے کے لیے زیادہ وقت ہو سکتا ہے

یا وہ “آمدنی میں کمی اور افسردہ جذبات” کی وجہ سے اس عمل میں مزید تاخیر کر سکتے ہیں

انہوں نے کہا کہ ’’کوئی بھی چیز جو پیدائش کی شرح کو مزید کم کرتی ہے

وہ مستقبل کے لیے ایک سنگین تشویشناک صورتحال کی جانب پیش قدمی ہے‘‘۔

اپنی ملازمتوں سے مستعفی ہونے والے بہت سے افراد

افرادی قوت کو مکمل طور پر نہیں چھوڑ رہے ہیں

وہ لوگ جنہوں نےسی این این سے بات کی یا

جنہوں نے آن لائن اپنے تجربات کے بارے میں لکھا ہے

وہ دوسری پوزیشنوں یا دوسری صنعتوں میں چلے گئے ہیں

اور یہ واضح نہیں ہے کہ استعفی کا یہ رجحان کب تک چلے گا؟

: یہ بھی پڑھیں

جاپانی نوجوان کہاں گئے

نایاب الیکٹرک بلیو ٹارنٹولا کی دریافت

چاند پر گھر بنانے کا عملی منصوبہ

لیانگ اب تیزو میں ایک کیفے چلاتے ہیں، یہ چین ایک مشرقی شہر ہے جو پہاڑوں اور ساحلی پٹی سے گھرا ہوا ہے

انہوں نے کہا میری عمر میں، میں جب چاہوں اس کیفے کو چھوڑ سکتا ہوں

لیکن شاید ایک یا دو سال کے بعد، مجھے مایوسی کے ساتھ کام کی جگہ پر واپس جانا پڑے گا۔

اپنا تبصرہ لکھیں

آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

×