کیرتھر میں سندھ آئی بیکس پی پی آر نامی وبائی بیماری کےباعث ہلاک ہو رہے ہیں
کراچی ( روبینہ یاسمین )پاکستانی میڈیا کے مطابق کیرتھر میں پچھلے چند ماہ کے دوران درجنون سندھ آئی بیکس ” گوٹ طاعون “ نامی وبائی بیماری کا شکار ہو کر مر چکے ہیں۔
کیر تھر رینج میں 20 ہزار سے زائد سندھ آئی بیکس پائے جاتے ہیں۔ کیر تھر آئی بیکس کی دیکھ بھال سندھ وائلد لائف کے علاوہ بنائی گئی مقامی کمیونٹی (این جی اوز ) بھی کرتی ہے۔
سندھ آئی بیکس کیر تھر کے پہاڑوں میں(گرم علاقے میں زندہ رہنے والے بکرے کی نسل سے تعلق رکھتا ہے ) پائے جانے والا جانور ہے۔
عام حالات میں جن جگہوں کو آئی بیکس کی پرورش کے لئے مختص کیا گیا ہےان میں تین طرح کے علاقے شامل ہیں۔ (۱) پروٹیکٹیڈ ایریا، (۲) نان پروٹیکٹیڈ، (۳) گیم ریزرور (یہ علاقہ سندھ آئی بیکس کی شکار گاہ ہے، اس علاقے میں ہر سال ٹرافی ہنٹگ کا انعقاد کیا جاتا ہے نیز اخبار میں ہنٹنگ سیزن میں اشتہار کے ذریعے بِڈنگ کا اعلان ہوتا ہے۔اس بڈنگ میں جانوروں کے شکار کا کوٹا اور مخصوص رقم سے متعلق ضروری تفصیلات درج ہوتی ہیں۔
ہر سال ہنٹگ سیزن میں اندرون اور بیرون ملک سے آنے والے شکاری لاکھوں روپے کے عوض اس جگہ شکار کھیلتے ہیں۔
ٹرافی جیتنے والا شکاری اپنے ساتھ شکار ہونے والے آئی بیکس کا سر (ہیڈ) لے جاتا ہے جبکہ جانور کا گوشت مقامی کمیونٹی کو دے دیا جاتا ہے۔
ہنٹنگ کے بعد شکاریوں کی تواضع کے لئے ایک بھر پور دعوت (جشن) کا انعقاد کیا جاتا ہے، اس جشن میں جیتنے والے شکاری کو ٹرافی اور آئی بیکس کا سر(ہیڈ) بطور تحفہ دیا جاتا ہے۔
ہنٹگ سیزن میں شکار کا مقصد آئی بیکس جس کی اوسط عمر پچیس سال سے زائد ہوتی ہے بوڑھے نر آ ئی بیکس کا شکار کر کے نئی نسل کے لئے راہیں ہموار کرنا ہے۔
ہننٹنگ سیزن میں آئی بیکس کے شکار سےکڑوڑوں روپے حکومت کوملتے ہیں جس میں مقامی کمیونٹی کا حصہ ستر فیصد ہوتا ہے، مقامی کمیونٹی آئی بیکس کی پر ورش، دیکھ بھال پر حاصل شدہ رقم کو خرچ کرتی ہے، آف سیزن میں شکار پر پابندی ہوتی ہے نیز اس علاقے میں عام لوگوں کا جانا شجر ممنوع ہے۔

پاکستانی میڈیا رپورٹ کے مطابق مقامی بکریوں سے یہ بیماری سندھ آئی بیکس میں پھیل رہی ہے، مقامی افراد نے متعدد بار محکمہ جنگلی حیات سندھ کو اس بارے میں آگاہ بھی کیا ہے تاہم اب تک کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے گئے۔
پاکستانی میڈیا رپوٹ کے مطابق اس بیماری میں آنکھوں میں سوجن اور کھانا پینا بند ہونے کے باعث جانور کی موت ہو جاتی ہے۔ یہ بیماری عام طور پر بکریوں اور بھیڑوں سے جانوروں میں بھیلتی ہیں۔
کنزرویٹرمحکمہ تحفظ جنگلی حیات سندھ جاوید مہر نے بتایا کہ آئی بیکس کے مرنےکی افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔
جاوید مہرکا کہنا ہے کہ اس سیزن میں ایک مکھی کے کاٹنے سے بھی یہ بیمار ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑ ھیں
3 تبصرے