پاکستان سےغیر قانونی طور پر مقیم افغان تارکین وطن کا انخلا کیوں ضروری ہے
رپورٹ : روبینہ یاسمین
پاکستان سے ان دنوں غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کی وطن واپسی کے حوالے سے حکومت پاکستان نے اکتوبر2023کی ڈیڈ لائن دی ہے تاہم اس ضمن میں یہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ
کیاپاکستان وہ واحد ملک ہے جو غیر قانونی طور پر مقیم
افغان تارکین وطن کو ملک بدر کر رہا ہے ؟
اس کا جواب ہے کہ، ایسابالکل بھی نہیں ہے
انٹرنیشنل آرگنائزیشن فارمائیگریشن کے مطابق(IOM)
1,031,757ایران نے2021میں اکیلے ہی
افغانیوں کو وطن واپس بھیج کر اپنے قومی مفادات کا تحفظ کیا ہے
جنوری 2023 سے اب تک 250,000 سے زیادہ مہاجرین کو جبری طور پر نکال چکا ہے
کیا پاکستان تمام افغانیوں کو اپنی سرزمین سے زبردستی نکال رہا ہے؟
یورپی یونین ایجنسی آف اسائلم اینڈ آئی ایف جے کے مطابق، 1.7 ملین افغان شہری
بغیر کسی ثبوت کے رجسٹریشن (پی او آر) کارڈ کے
پاکستان میں غیر قانونی طور پر رہ رہے ہیں
یہ 1.7 ملین غیر قانونی تارکین وطن کا مخصوص گروہ ہے، جن سے پاکستان کی اندرونی سلامتی مثلاََ
دہشت گردی اور مالی جرائم کے حوالے سےبڑے خطرات لاحق ہیں
اس مخصوص گروہ کو ملک بدری کیا جا رہا ہے
تو اس سوال کا جواب بھی نفی میں ہی ہے
کیا پاکستان افغان مہاجرین کی میزبانی کے لیے کوئی مالی امداد حاصل کر رہا ہے؟
ذرائع کے مطابق پاکستان افغان مہاجرین کی میزبانی کے لئے
کسی قسم کی مالی امداد حاصل نہیں کر رہا
بلکہ انسانیت اور خیرسگالی کے جذبے کے تحت
افغان مہاجرین کی برسوں سے میزبانی کر رہا ہے
کی آفیشل ویب سائٹ کے مطابقUNHCR اور STIMSON
پاکستان افغان مہاجرین کی میزبانی کے لیے کوئی فنڈنگ حاصل نہیں کر رہا
پچیس ہزار(25,000) روپے کی فراہم کی جانے والی واحد مالی امداد یو این ایچ سی آر کی
طرف سے یک وقتی نقد گرانٹ ہے
جو براہ راست پناہ گزین خاندانوں کو فراہم کی جاتی ہے
جس میں پاکستانی حکومت کے لیے کوئی حصہ مختص نہیں کیا گیا
مغربی ممالک میں افغان ویزے کا مسئلہ
اہل مغرب 2021 میں طالبان کی حکومت سے فرار ہونے والے
تقریباً 197,000 افغانیوں کو خصوصی ویزے دینے میں ناکام رہے
تاہم پاکستان پر افغان مہاجرین کے ساتھ ہمدردی کا مظاہرہ کرنے پر زور دے کر اس کے بالکل برعکس دکھاتے ر ہے
افغانی شہری، طالبان حکومت کے قبضے کے بعد مزید 600,000 (چھ لاکھ) پناہ گاہیں تلاش کر رہے ہیں
ستمبر 2023 تک، امریکہ نے اپنے خصوصی ویزہ پروگراموں کے ذریعے افغانستان میں
امریکہ کے ساتھ کام کرنے والے افغانوں کو پناہ دینے کا
وعدہ کرنے کے باوجود، 4,000 سے کم
افغانیوں کو دوبارہ آباد کیا ہے
اسی طرح، برطانیہ نے صرف 3,000 افغانوں کو دوبارہ آباد کو وجہ بتاتے ہوئےCOVID-19کیا، لیکن بعد میں
پروگرام کو روک دیا
ایک لاکھ چھپن ہزار 156,000افغانی، امریکہ کی جانب سے ویزوں کے منتظر ہیں
اور141,000برطانیہ سے اپنے متعلقہ خصوصی ویزہ
پروگراموں کے تحت
پاکستان کے بارے میں دوہرے معیارات والے رویئے
پاکستانی حکومت کے لئے منفی پروپیگنڈہ کے مترادف ہے
