September 19, 2025
47, 3rd floor, Handicraft Building , Main Abdullah Haroon Road, Saddar Karachi, Pakistan.
سندھ کے گھروں کو روشن کرنے والے منصوبے کون سے ہیں؟

سندھ کے گھروں کو روشن کرنے والے منصوبے کون سے ہیں؟

تھر کوئلہ 30 لاکھ گھروں کو روشن کر رہا ہے، شمسی

توانائی کے منصوبوں کیلئے 25 ارب روپے کی خطیر رقم

مختص کی گئی ہے، سید ناصر حسین شاہ

ویب نیوز رپورٹ: روبینہ یاسمین

کراچی: صوبائی وزیر توانائی سندھ ، سید ناصر حسین شاہ نے سندھ انرجی ڈائیورسٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئے بجٹ میں شمسی توانائی کے منصوبوں کے لیے 25 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے، جو صوبے کے بے پناہ متبادل توانائی وسائل کو بروئے کار لا کر پسماندہ علاقوں میں سستی بجلی کی فراہمی کو ممکن بنائے گی ۔

تقریب کا انعقاد کراچی کے نجی ہوٹل میں سندھ انرجی ڈپارٹمنٹ اور انرجی اپڈیٹ نے مشترکہ طور پر کیا ۔

، انہوں نے بتایا کہ کراچی اور ضلع جامشورو میں سولر پارکس قائم کیے جا رہے ہیں، جب کہ سکھر اور لاڑکانہ میں بھی ایسے منصوبوں کی منصوبہ بندی جاری ہے ۔

ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (ایس ٹی ڈی سی) اور سندھ الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (سیپرا) کو اختیارات دے کر صاف توانائی کی سستی، با آسانی اور موثر ترسیل یقینی بنائی جا رہی ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ تھر کول ، ہوا اور شمسی توانائی ، سندھ کی ترقی کا سنگ میل بن سکتے ہیں اور صنعتوں کو سستی بجلی کے ساتھ دیہی و دور دراز علاقوں کو بھی روشن کر سکتے ہیں ۔

کانفرنس کے اہم نکات میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ سندھ کے قابل تجدید توانائی منصوبوں کی مکمل معاونت کی جائے، تاکہ قومی گرڈ میں صاف توانائی شامل ہو سکے۔

ماہرین نے کہا کہ اضافی بجلی، خاص طور پر بیکار پڑے ونڈ پاور پلانٹس کی بجلی ، صنعتوں کو سبسڈی کے تحت دی جائے تاکہ صنعتی ترقی کو فروغ دیا جا سکے اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔

کانفرنس میں مطالبہ کیا گیا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں ، خاص طور پر چینی سرمایہ کاروں کو پرامن، محفوظ اور دوستانہ ماحول فراہم کیا جائے تاکہ وہ طویل مدتی شمسی و ہوا سے بجلی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کر سکیں ۔

کانفرنس میں تھر فاؤنڈیشن کے سماجی و معاشی ترقیاتی اقدامات کو بھی سراہا گیا اور اسے دیگر توانائی منصوبوں کے لیے مثالی ماڈل قرار دیا گیا۔

انوریکس سولر انرجی کے سی ای او محمد ذاکر علی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ چینی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بحال رکھا جائے اور ان کے لیے سازگار ماحول فراہم کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں

سندھ میں توانائی کے مسائل

منصوبہ DAP

دیگر مقررین میں انجینئر عرفان احمد، خلیق جعفرانی (چیئرمین، سوگو گروپ) ، عائشہ احمد، طارق علی شاہ (ایم ڈی تھر کول اینڈ انرجی بورڈ) ، خواجہ نظام الدین میر (ایف ایف سی انرجی) ، سی ای او ایس ٹی ڈی سی ، سلیم احمد شیخ ، طفیل کھوسو (سی او او سندھ انرجی ہولڈنگ کمپنی) ، ڈاکٹر نذیر عباس زیدی (سیکریٹری OCAC)، عبد الرحمان (چیف ٹریڈ آفیسر انوریکس EV)، رضوان جعفرانی (ڈائریکٹر، سوگو گروپ) ، یاسر بھمبانی (سی ای او اے ڈی ایم، گروپ چین)، نعمان علوی (ای وی) اور اسامہ شیخ (سی ای او، ای ٹربو) شامل تھے۔

کانفرنس کے اختتام پر توانائی کے شعبے میں وفاقی و صوبائی سطح پر ہم آہنگی، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ، اور جرات مندانہ اصلاحات کا مطالبہ کیا گیا تاکہ صاف توانائی کو پاکستان کی صنعتی ترقی اور معاشی خوشحالی کا محور بنایا جا سکے ۔

 

2 تبصرے

  • ملک مسعود July 24, 2025

    یہ ایک ٹیسٹ کومنٹس ہے

    • مسعود July 24, 2025

      یہ ایک ٹیسٹ ریپلائی ہے

اپنا تبصرہ لکھیں

آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

×