September 20, 2025
47, 3rd floor, Handicraft Building , Main Abdullah Haroon Road, Saddar Karachi, Pakistan.
پاکستان کا حصہ ادویاتی ٹرائل کی سالانہ آمدن میں کیوں نہیں؟

پاکستان کا حصہ ادویاتی ٹرائل کی سالانہ آمدن میں کیوں نہیں؟

دنیا میں ادویات کے9ہزار ٹرائل زیرِ تکمیل جبکہ سالانہ

آمدن67بلین امریکی ڈالر ہے۔ پاکستان میں اب تک صرف 53

ادویاتی ٹرائل ہو ئے ہیں، ڈاکٹر ذیشان نظیر

ویب نیوز رپورٹ: روبینہ یاسمین

کراچی: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کی فارمیسی سروسز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ذیشان نظیر نے کہا ہے کہ اس وقت دنیا میں ادویات کے9ہزار ٹرائل زیرِ تکمیل ہیں جبکہ پاکستان میں صرف53ادویاتی ٹرائل ہو رہے ہیں۔

دنیا میں 67بلین امریکی ڈالر صرف ادویاتی ٹرائل کی مد میں کمایا جاتا ہے جبکہ اس میں پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے۔

ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیو لر میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ، جامعہ کراچی، کے تحت چلنے والا سینٹر فار بائیوایکویلینس اسٹڈیز اینڈ کلینکل ریسرچ (سی بی ایس سی آر) اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کررہا ہے۔ اعلیٰ معیارکو ہی فوقیت دینا ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کی نمایاں پالیسی ہے۔

یہ بات انھوں نے جمعرات کو بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم(آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی میں ادویاتی اور بائیو آرگینک نیچرل پروڈکٹ کیمسٹری پر قائم یونیسکو چیئراورپاکستان اکیڈمی آف سائینسز کے باہمی تعاون سے ”پاکستان میں بے ترتیب کنڑولڈ ٹرائل“ کے موضوع پرمنعقدہ ایک روزہ سمپوزیم سے خطاب کے دوران کہی۔

ادویاتی اور بائیو آرگینک نیچرل پروڈکٹ کیمسٹری پر قائم یونیسکو چیئر کے نگراں (چیئر ہولڈر)پروفیسر ڈاکٹر محمد رضا شاہ، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کی سینٹرل ڈرگ لیبارٹری کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سیف الرحمن خٹک اور ڈاکٹر نغمانہ ہاشمی نے بھی اس موقع پرخطاب کیا۔

ڈاکٹر ذیشان نظیر نے اداروں کے درمیان باہمی تعاون کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سی بی ایس سی آر جامعہ کراچی اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کررہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ریگولیٹری اتھارٹی کا کردار بہت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس کا براہِ راست تعلق صحت اور صحت سے متعلق نگہداشت اور تحقیق و ترقی سے ہے۔

پروفیسر رضا شاہ نے کہا کہ سی بی ایس سی آر جامعہ کراچی ایک چھت تلے تحقیقی ضروریات کی تکمیل کے لیے مہارت، وسائل اور جدید ٹیکنالوجی کا منفرد امتزاج ہے۔

یہ ادارہ صحت اور فارماسیوٹیکل کے میدان میں ایک رہنما کا کردار ادا کررہا ہے۔ یہ ادارہ جدید چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مسلسل تحقیقی سرگرمیوں میں مشغول ہے۔

پاکستان کا حصہ ادویاتی ٹرائل کی سالانہ آمدن میں کیوں نہیں؟

اپنا تبصرہ لکھیں

آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

×